turky-urdu-logo

سی پیک منصوبے میں شمولیت کے خواہاں ہیں, طالبان ترجمان

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل میں امن و امان قائم اور حالات قابو میں ہیں، حکومت کا اعلان جلد کیا جائے گا، سی پیک منصوبے میں شمولیت کے خواہاں ہیں، کاسا گیس پائپ لائن منصوبہ بھی پایا تکمیل کو پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے پیر کو کابل میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ افغان عوام مزید جنگ نہیں چاہتے ہے ، افغان شہریوں کے لئے عام معافی کے اعلان کے بعد کسی سے انتقام نہیں لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقتیں ہمارے ملک کو آباد نہیں کر سکتی ہیں، امریکا نے انخلا سے پہلے کابل ایئرپورٹ کو کافی نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی تعمیر نو میں حصہ لے رہی ہے۔

امارا ت اسلامی افغانستان میں اب جنگ کا زمانہ ختم ہوچکا ہے، افغانستان میں ہوائی فائرنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ہوائی فائرنگ کرنے والے 80 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،کابل ایئرپورٹ سے اندرون ملک پروازوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جبکہ بیرون ملک پروازیں جلد شروع کی جائیں گی،متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کی طرف سے امدادی سامان اور ادویات بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔افغانستان میں تجارتی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں جبکہ طالبان سکیورٹی فورسز کا یونیفارم متعارف کرادیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جن معاملات میں تشویش ہے انہیں حل کیا جائے گا۔ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے پاکستان کی تشویش بجا ہے۔ افغانستان کی سرزمین پاکستان زمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ افغانستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر اقتصادی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سی پیک منصوبے میں شمولیت کا خواہاں ہے۔ کاساگیس پائپ لائن منصوبہ بھی پایا تکمیل کو پہنچایا جائے گا۔ طالبان ترجمان نے کہا کہ قومی امور پر مشاورت میں تمام فریقین کو شامل کیا جائے گا اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ حکومت کی تشکیل میں ہمارا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اصل مالک عوام ہیں ۔، پنج شیر میں بات چیت اور جرگے کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ عوام کا نقصان نہ ہو۔ پنج شیر کے عوام افغانستان کے باسی ہیں ان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہو گی۔ پنجشیر میں عام شہریوں کے اسلحہ رکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ہم نے علاقے کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔وادی پنجشیر میں جنگ کی وجہ سے جزوی غذائی قلت کا سامنا ہے۔ قطر اور ترکی کی معاونت سے کابل ایئر پورٹ کو بحال کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامی امور بارے فیصلے امارات اسلامی افغانستان کی حکومت کرے گی۔طالبان کے کنٹرول کے بعد عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد انتقامی کارروائی کے تحت کسی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہاکہ افغانستان میں حکومت کی تشکیل پر مشاورت جاری ہے اس حوالےسے جلد اعلان ہوگا۔ ذبیح اللہ مجاہد نے افغان مسلح افواج کے سابق ارکان سے کہا کہ وہ نئی حکومت کا حصہ بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 20 سال تربیت حاصل کرنے والے مسلح افواج کے سابق ارکان سے کہا جائے گا کہ وہ طالبان کے ساتھ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹس میں دوبارہ شامل ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان حکومت کے خلاف کسی بھی مزاحمت کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور کوئی نئی مزاحمت شروع کرنے کی کوئی اجازت نہیں دی جائےگی۔انہوں نے کہا کہ بعض تکنیکی مسائل حل ہو تے ہی جلد از جلد نئی حکومت کا اعلان کر دیا جائے گا۔

Read Previous

ترکی میں آج سکول دوبارہ کھول دیے گئے

Read Next

ہماری مسلح افواج ملک کی داخلی سلامتی میں فعال کردار ادا کررہے ہیں،صدر پاکستان

Leave a Reply