turky-urdu-logo

اقوام متحدہ نے 13 ستمبر کو افغانستان امداد کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر لیا

اقوام متحدہ نے افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی پیش رفت کے تناظر میں ممکنہ طور پر انسانی بحران کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 13 ستمبر کو جنیوا میں ایک بین الاقوامی امداد کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ آنے والی انسانی تباہی کو روکنے میں کانفرنس مدد گار ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی برادری کو ایک ساتھ کھڑے ہونے اور اس کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم اس بات کی بھی اپیل کرتے ہیں کہ مکمل اور بلا روک ٹوک انسانی ہمدردی تک رسائی حاصل کی جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ افغانیوں کو ان کی ضروری خدمات ملتی رہیں۔

امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سے قبل ہی ملک میں شدید خشک سالی کے باعث لاکھوں خاندان بھوک سے دوچار ہیں۔

اس ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے قیام اور خوراک کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کہ ایک طرف افغانستان میں قحط کی خبریں گردش کررہی ہیں تو دوسری طرف طالبان کے کنٹرول کے بعد پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر اقوام متحدہ نے اپنی ایجنسیوں اور شراکت دار این جی اوز کے لیے ایک منصوبہ پیش کیا تاکہ وہ افغانستان اور پڑوسی ممالک کے سامنے آنے والے بحران کی تیاری اور جواب دے سکیں۔

اقوام متحدہ نے فوری طور پر منصوبے کے لیے تقریباً 30 کروڑ ڈالر کی اپیل کی تھی۔

یو این ایچ سی آر کی ڈپٹی ہائی کمشنر کیلی کلیمنٹس نے کہا تھا کہ ہم افغانستان کے پڑوسی ممالک سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ اپنی سرحدیں کھلی رکھیں تاکہ حفاظت کے خواہاں افراد کی مدد کی جاسکے۔

ایران اور پاکستان مشترکہ طور پر خطے میں 90 فیصد افغان مہاجرین کی میزبانی کرتے ہیں اور تقریباً 30 لاکھ افغانیوں کی مدد کررے ہیں۔

کیلی کلمپٹنس نے کہا کہ تھا آئندہ دنوں میں بہت زیادہ مدد کی ضرورت ہوگی۔

Read Previous

اینڈ رائڈ سے آئی فون میں واٹس ایپ چیٹ ڈیٹا منتقل کرنا اب ممکن

Read Next

پاکستان:یکم اکتوبر سے فضائی سفر کیلئے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی قرار

Leave a Reply