
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، اپنے چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں کل رات تاجکستان کے دارالحکومت دشنبے پہنچے۔
دوشنبہ ہوائی اڈے پر، تاجکستان کے نائب وزیر خارجہ، فرھاد سلیم، تاجکستان میں پاکستان کے سفیر عمران حیدر اور پاکستانی سفارت خانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نےتاجکستان کے دارالحکومت دشنبے میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ نے تاجک صدر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام دیا ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں جو یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی بنیاد پر استوار ہیں۔ باعث مسرت بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت، ان دو طرفہ مراسم کو مزید وسعت دینے اور مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔
وزیر خارجہ نے، تاجکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں، دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تاجک صدر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے، پاکستان کے نقطہء نظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام، پاکستان اور تاجکستان سمیت پورے خطے کیلئے، اقتصادی تعاون بڑھانے اور روابط کے فروغ کے حوالے سے، یکساں اہمیت کا حامل ہے۔
وزیر خارجہ نے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے، متفقہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت پر زور دیا
تاجک صدر امام علی رحمان نے وزیر خارجہ کو تاجکستان میں آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے، افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر،مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے، مربوط نقطہ ء نظر اپنانے کی تجویز سے اتفاق کیا
تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا کہ وہ ستمبر 2021 کو دوشنبے میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں، وزیر اعظم عمران خان کی شرکت کے منتظر ہیں۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، ہہ دورہ وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر کر رہے ہیں۔