turky-urdu-logo

بھارت میں انسانیت کی دھجیاں بکھیر گئیں، دہلی کو اکسیجن کی فراہمی روک دی گئی

بھارت کو اس وقت کورونا وائرس کی تیسری لہر نے بری طرح جکڑ رکھا ہے۔ مسلسل کئی روز سے کورونا کے 3 لاکھ سے زائد کیسیز رپورٹ ہو رہے ہیں  جبکہ  گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 293 اموات ہو چکی ہیں۔

دارلحکومت دہلی میں حالات سنگین صورتحال اختیار کرتے جا رہے  ہیں۔ ہسپتالوں میں  اکسیجن کی کمی سے اموات کی شرح میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس وقت ایک اندازے کے مطابق   دہلی کو 700 ٹن اکسیجن کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کی طرف سے دہلی کا کوٹہ  480 ٹن تک رکھا ہے۔ لیکن اس 480 میں سے 350 ٹن اکسیجن ہی دہلی تک پہنچ سکی باقی اکسیجن  کنٹینرز کو کچھ بھارتی  ریاستوں نے سیاسی مفادات کے لیے روک رکھا ہے۔

دہلی کے چیف منسٹر ارند کجریوال نے وزیر اعظم سے ہاتھ جوڑ کر دراخواست کی ہے کہ جن کنٹینرز کو روکا  جا رہا ہے ان کو صرف ایک کال کر کے کہہ دیں کہ اکسیجن کی سپلائی نا روکیں ہمارے اپنے لوگ مر رہے ہیں۔  

ان کا کہنا تھا کہ دہلی میں کوئی  اکسیجن پلانٹ نہیں ہے اس کی سزا دہلی کے لوگوں کو کیوں مل رہی ہے۔ وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری راتوں کی نیند آڑ گئی ہے۔ دہلی کی آبادی  دو کڑور ہے  کیا ان لوگوں کا اکسیجن پر حق نہیں ہے۔   مجھے ہسپتالوں سے کالز آ رہی ہیں کہ اکسیجن ختم ہو رہا ہے لوگ مر جائیں گے۔  ڈر ہے کہ کوئی بڑا حادثہ نہ ہو جائے۔

میری حکومت سے گزرش ہر کہ اس صوتحال سے نمٹنے کے لیے   آرمی کی مدد  لی جائے اکسیجن پلانٹ سے جب کنٹینر نکلے کو ساتھ ایک آرمی کی گاڑی بھی ہو تا کہ کوئی اسے روک ناسکے۔

دوسری جانب ہمسایہ ملک  پاکستان نے انڈیا کو مدد کی پیشکش کی ہے اور  عوام نے بھی بھارت سے انسانی ہمدری کے ناطے اظہار یکجہتی کی ہے۔

Read Previous

سعودی عرب ایران سے تعلقات میں بہتری کا خواہشمندہے،سعودی ولی عہد

Read Next

کیا بھارت کی آسٹرا زینیکا آکسفورڈ ویکسین مضر صحت ہے؟

Leave a Reply