turky-urdu-logo

بھارت میں کورونا وائرس: موت کا رقص، اپنے پیاروں کی زندگی کے لئے لوگ معجزے کے منتظر

بھارت میں کورونا وائرس کی تیسری لہر نے تباہی مچا دی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ تیسری لہر کورونا طوفان کی صورت میں آئی ہے۔
اس وقت پورے بھارت میں حالات سنگین ہو گئے ہیں۔ اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں۔ آکسیجن کی قلت ہے اور لوگ اپنے پیاروں کو سڑکوں پر مرتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا نے امیر اور غریب کا فرق مٹا دیا۔ جہاں غریب اسپتال میں بیڈ اور آکسیجن کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں وہیں ارب پتی بھی اپنے پیاروں کو گاڑی میں لے کر ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال کے گرد گھوم رہے ہیں لیکن انہیں بھی نہ بیڈ مل رہا ہے اور نہ ہی آکسیجن۔
سب سے زیادہ حالات دارالحکومت نئی دہلی اور ممبئی میں خراب ہیں جہاں لوگ اسٹریچر پر اپنے مریضوں کو لٹائے اسپتال کے باہر کھڑے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر مریض باہر سڑکوں پر ہی دم توڑ رہے ہیں۔
بھارت کے نامی گرامی بزنس میں ایشون متل پچھلے کئی روز سے اپنی دادی کے لیے اکسیجن کی تلاش میں ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال کے چکر کاٹ رہیں ہیں۔
ایشون کی دادی کورونا میں مبتلا ہیں گزشتہ ہفتے جب ان کو سانس لینے میں دشورای ہوئی تو انہیں ہسپتال لے جایا گیا لیکن کسی بھی ہسپتال نے انہیں داخل نہیں کیا۔ دادی کی طیبعت بگڑتی جا رہی تھی جس پر ایشون اور ان کے اہل خانہ کو ان کے بچنے کی امید ختم ہوتی نظر آنے لگی۔ ایشون سے اپنی دادی کی حالت دیکھی نہیں جا رہی تھی انہوں نے ہر ممکن کوشش کی اپنے تعلقات کا استعمال کیا لیکن سب بے سد۔
ایشون دادی کو کارمیں بیٹھا کر ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال لے جاتے رہے آخر کار ایک ہسپتال نے انہیں چند گھنٹوں کے لیے داخل کر لیا۔ ہسپتال میں جگہ تو مل گئی لیکن بیڈ نا مل سکا ایشون جو کہ خود کورونا میں مبتلا ہیں اور سخت بخار اور جسم درد کے ساتھ بیڈ میں تلاش میں نکل پڑے۔

بیڈ تو نا مل سکا لیکن دادی کی زندگی کی امید مل گئ۔ی ڈاکرز کا کہنا تھا کہ انہیں آئی سی یو میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ ایشون کے ایک قریبی دوست نے میڈیا کو بتایا کہ ہسپتال انہیں جلد ڈسچارج کر دے گا۔ جس کے بعد کوئی معجرہ ہی دادی کو بچا سکتا ہے کیونکہ علاج سے تو وہ محروم رہیں۔
بھارت میں اس وقت کورونا کی سنگین صورتحال ہے اور اس جان لیوا وبا سے مرتے لوگ اب صرف معجزے کے منتظر ہیں۔ ہسپتال مریضو ں سے بھر چکے ہیں لوگ ہسپتالوں کے باہر سڑکوں پر اپنے پیاروں کی زندگیوں کی بھیک مانگ رہی ہیں۔
ملک بھر میں اکسجین کی سپلائی اور ایمبولینس کی قلت کا سامنا ہے جس سے اموات کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

Read Previous

سعودیہ عرب کےتعلیمی نصاب میں رمائن اور مہا بھارت شامل

Read Next

پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر تھمنے کا نام نہیں لے رہی

Leave a Reply