turky-urdu-logo

نوروز امن اور یکجہتی کی اقدار کو فروغ دینے کا ایک اہم تہوار ہے، بیگم ثمینہ عارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ نوروز مختلف قوموں اور تہذیبوں کے درمیان امن اور یکجہتی کو فروغ دینے کا ایک اہم تہوار ہے۔

وہ اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں نوروز کی ایک تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ یہ تقریب 9 مختلف ممالک کے سفارتخانوں نےمشترکہ طور پر منعقد کی تھی جس میں ترکی، ایران، افغانستان، قازقستان، کرغیزستان، ترکمانستان، پاکستان اور آذربائیجان شامل ہیں۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ خاندان اور مختلف عمر کے لوگوں میں نوروز کا تہوار محبت اور امن کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دنیا کی مختلف کمیونٹیز کے درمیان رابطے اور دوستی کو مسحکم کرنے میں بھی نوروز کا کردار اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوروز بہار کی آمد کو خوش آمدید کرنے کے لئے منایا جاتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جس طرح خزاں ختم ہوئی اور بہار کی آمد ہوئی ہے اسی طرح دنیا بھر میں امن و استحکام کا نیا دور شروع ہو گا۔ مختلف ممالک میں اس موقع پر خصوصی پکوان تیار کئے جاتے ہیں اور لوگ اپنے پیاروں کی خوشی میں شریک ہوتے ہیں اور انہیں اپنی خوشیوں شامل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہار کی آمد اور نوروز کو منانے کا سلسلہ تین ہزار سال قبل بحیرہ اسود میں شروع ہوا تھا۔ مشرق وسطیٰ، وسط ایشیا اور قفقار کے علاقوں سے شروع ہونے والا یہ تہوار اب دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ نوروز کے اس تہوار میں ہمیں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے  کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پوری دنیا میں نظر آ رہے ہیں۔ درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے، خشک سالی نے ڈیرے ڈال لئے ہیں اور جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات معمول کا حصہ بن گئے ہیں۔ گلیشئر پگھل رہے ہیں جس سے سطح سمندر مسلسل بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کاربن کے اخراج کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی انسانی بقا کے لئے انتہائی خطرہ بن گئی ہے۔ تقریب میں پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفیٰ یرداکل اور آذربائیجان کے سیفر علی علیزادہ بھی شریک ہوئے۔

اس موقع پر آذربائیجان اور ترک مٹھائیوں اور روایتی کھانوں کے مختلف اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔

Read Previous

ترک گیمز نے امریکہ میں دھوم مچا دی

Read Next

امریکہ نے یکم مئی تک اپنی فوجیں نہ نکالیں تو حالات کا خود ذمہ دار ہو گا،طالبان کا انتباہ

Leave a Reply