
مصر کی نہر سوئز میں چار فٹ بال گراؤنڈز کے برابر تجارتی بحری جہاز پھنس گیا جس کے باعث اس بحری تجارتی راستے کی تمام بحری ٹریفک جام ہو گئی۔
اس وقت مصر کی سوئز نہر میں سینکڑوں تجارتی بحری جہاز راستہ نہ ملنے کی وجہ سے کھلے سمندر میں کھڑے ہیں۔
تیز ہواؤں کی وجہ سے 400 میٹر طویل بحری جہاز سوئز نہر میں پھنس گیا جس پر لاکھوں ٹن تجارتی سامان لدا ہوا ہے۔ سمندری راستہ بند ہونے کے باعث بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئی ہیں۔
دنیا کی 12 فیصد تجارت مصر کی سوئز نہر کے ذریعے ہوتی ہے جو بحیرہ روم کو بحیرہ احمر سے ملاتی ہے۔ یہ ایشیا اور یورپ کے درمیان سب سے چھوٹا بحری تجارتی راستہ ہے۔
ایور گرین شپنگ کمپنی کی ملکیت کا بحری جہاز "ایور گیون” ہالینڈ کی روٹرڈم بندرگاہ سے تجارتی سامان لے کر چین جا رہا تھا کہ سوئز نہر میں تیز ہواؤں نے بحری جہاز کا سفر روک دیا اور وہ سمندر میں پھنس گیا۔
ایور کیون بحری جہاز پر دو لاکھ ٹن تجارتی سامان لدا ہوا ہے۔ یہ بحری جہاز 2018 میں بنایا گیا اور تائیوان کی ٹرانسپورٹ کمپنی نے ایور گرین کو سامان کی ترسیل کے لئے بک کیا تھا۔
400 میٹر طویل اور 59 میٹر چوڑے اس بحری جہاز کے باعث نہر سوئز کے دونوں اطراف کی بحری ٹریفک بلاک ہو چکی ہے۔