turky-urdu-logo

ستمبر – یومِ یادگار: عظیم27 بہادری کا دن

ستمبر27 وہ دن ہے جب آذربائیجان کی علاقائی سالمیت کی بحالی کے لیے شروع ہونے والی 44 روزہ حب الوطنی کی جنگ کی پانچویں سالگرہ منائی جاتی ہے۔اسی دن 2020 میں آذربائیجان کی مسلح افواج نے آرمینیا کی افواج کی جانب سے کی گئی ایک اور فوجی اشتعال انگیزی کے جواب میں جوابی کارروائی کی۔

یہ کارروائیاں بین الاقوامی انسانی قانون کے عین مطابق اور حقِ دفاعِ خودی کے تحت کی گئیں، جن کا مقصد آرمینیا کی مسلسل جارحیت کو روکنا اور شہری آبادی کے تحفظ کو یقینی بنانا تھا۔یہ جنگ، جسے دوسری قرہ باغ جنگ یا حب الوطنی کی جنگ کہا جاتا ہے، آرمینیا کی تقریباً 30 سالہ جارحیت کے خاتمے پر منتج ہوئی اور آذربائیجان کی علاقائی سالمیت کی بحالی کے ساتھ تقریباً 10 لاکھ آذری شہریوں کے بنیادی حقوق بھی بحال ہوئے۔

یہ کامیابی آذربائیجان کی بہادر افواج کی جرات، قربانی اور صدر الہام علییف کی قیادت میں حاصل ہوئی، جنہوں نے سپریم کمانڈر انچیف کی حیثیت سے اس جدوجہد کو کامیابی تک پہنچایا۔ یہ تاریخی فتح آذربائیجان کی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز اور عالمی انصاف کی بحالی کا سبب بنی۔پاکستان کی حمایتپاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا جو ہمیشہ آذربائیجان کے ساتھ کھڑے رہے۔ دوسری قرہ باغ جنگ کے دوران پاکستانی حکام کے واضح اور دوٹوک بیانات نے آذربائیجان کے عوام اور فوج کے حوصلے کو مزید تقویت دی۔2023 کی انسدادِ دہشتگردی کارروائیاں19-20 ستمبر 2023 کو آذربائیجان نے قرہ باغ کے علاقے میں غیر قانونی آرمینیائی مسلح گروہوں کے خاتمے اور اپنے تمام علاقوں پر مکمل خودمختاری کی بحالی کے لیے 24 گھنٹوں میں انسدادِ دہشتگردی آپریشن مکمل کیا۔

آرمینیا کے غیر قانونی اقدامات کی حقیقتقبضے کے خاتمے کے بعد یہ واضح ہوا کہ آرمینیا نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران آذربائیجان کی سرزمین پر بڑے پیمانے پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا — جن میں بارودی سرنگیں بچھانا، تاریخی، ثقافتی اور مذہبی ورثے کی تباہی اور چوری، قدرتی وسائل کی لوٹ مار اور بنیادی ڈھانچے کی بربادی شامل ہیں۔ آذربائیجان نے ان تمام خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی برادری کے سامنے شواہد کے ساتھ پیش کیا ہے اور آرمینیا سے بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کی خلاف ورزیوں پر جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے۔بحالی اور تعمیرِ نو کا آغازتاریخی فتح کے فوراً بعد آذربائیجان نے قرہ باغ اور مشرقی زنگی زور کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تعمیرِ نو اور ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔

آج ہزاروں آذری اپنے آبائی علاقوں میں واپس لوٹ چکے ہیں۔امن کی کوششیں اور مستقبل کا راستہآذربائیجان ہمیشہ سے امن کا خواہاں رہا ہے اور علاقائی استحکام و خوشحالی کے لیے بات چیت اور شراکت داری کو واحد راستہ سمجھتا ہے۔ ان کوششوں کا نتیجہ 8 اگست 2025 کو واشنگٹن میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ایک مشترکہ اعلامیے کی صورت میں سامنے آیا، جس پر امریکہ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔یہ اعلان دونوں ممالک کے درمیان طویل تنازع کے خاتمے اور امن معاہدے کی جانب ایک تاریخی قدم ثابت ہوا۔

اس معاہدے سے نہ صرف جنوبی قفقاز بلکہ پورے خطے میں خوشحالی اور تعاون کے نئے دروازے کھلنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔شہداء کو خراجِ عقیدتاس تاریخی دن، 27 ستمبر کو، آذربائیجان کے عوام اپنے ان بہادر شہداء کو گہرے احترام، عقیدت اور تشکر کے ساتھ یاد کرتے ہیں جنہوں نے اپنے وطن کی آزادی، خودمختاری اور سالمیت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں — اور قوم کو یہ عظیم تاریخی فتح عطا کی۔

Read Previous

ترکیہ-پاکستان ڈائسپورا کی طاقت اسلاموفوبیا کے خلاف متحدہ جدوجہد

Read Next

کاراباخ کی فتح نے انصاف اور وقار بحال کیا، پاکستان کا دوٹوک مؤقف ہماری طاقت بنا، خضر فرہادوف سفیر آذربائیجان

Leave a Reply