
شام کے بحران کے حل کے لیے ترکیہ، روس اور ایران کے درمیان آستانہ مذاکرات کے ضامن ممالک کا 20 واں اجلاس قازقستان کے دارالحکومت میں منعقد ہوا ہے۔
اجلاس کا آغاز ضامن ممالک کے درمیان دو طرفہ تکنیکی مذاکرات سے ہوا۔
ترک وفد نے سب سے پہلے ایرانی وفد سے پہلی ملاقات کی۔
ترکیہ کی نمائندگی نائب وزیر خارجہ بُراق آقچاپر ، روس کے وفود کی قیادت نائب وزیر خارجہ میہائل بوگدانوف اور ایران کی قیادت وزیر خارجہ کے سیاسی امور کے مشیر علی اصغر ہاچی کر رہے ہیں۔
مذاکرات میں دمشق انتظامیہ نائب وزیر خارجہ ایمن سوسن اور حزب اختلاف کے نمائندئے احمد توما شریک ہیں۔
اجلاس میں شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر او پیڈرسن نے شرکت کی ان مذاکرات میں اردن، عراق اور لبنان کے وفود مبصر کی حیثیت سے شرکت کررہے ہیں۔
دو روزہ مذاکرات کے دوران فریقین شام کے ارد گرد کی علاقائی صورتحال میں تبدیلی اور میدان میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔
علاوہ ازیں انسانی صورتحال، ملک کی تعمیر نو اور شامی پناہ گزینوں کی ان کے ملک واپسی کے لیے حالات پیدا کرنے جیسے مسائل کے علاوہ شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، رہائی جیسے اعتماد سازی کے اقدامات پر بھی بات چیت جاری ہے۔