
روس کی ترکی کو گیس کی ایکسپورٹ میں 42 فیصد کی غیر معمولی کمی آئی ہے۔ 1990 کے بعد پہلی بار روس سے گیس امپورٹ میں اس قدر نمایاں کمی آئی ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق روس کی گیس مہنگی ہونے کے باعث ترکی اب دیگر ملکوں سے گیس کی خریداری کے معاہدے کرنا چاہتا ہے۔
روسی اخبار کومرسنٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں ترکی روس سے سالانہ محض اٹھ سے نو ارب کیوبک میٹر گیس امپورٹ کرے گا۔
روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس سے گیس کی خریداری میں کمی کی کئی وجوہات ہیں ان میں لیکویفائیڈ گیس امپورٹ کرنے کے دو نئے اسٹیشنز کی تعمیر بھی شامل ہے جو ترکی نے اپنے باسفورس ساحل پر تعمیر کئے ہیں۔
اس کے علاوہ لیبیا اور شام میں ترکی اور روس کے درمیان بڑھتے اختلافات بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔
ترکی کے بحیرہ اسود میں 320 ارب کیوبک میٹر گیس کی دریافت سے بھی اب صورتحال بدل گئی ہے۔ ان ذخائر کے بعد ترکی اس پوزیشن پر آ گیا ہے کہ وہ گیس کی قیمتوں پر مختلف ممالک کے ساتھ اپنی شرائط اور اپنی قیمت پر گیس خریدے گا۔