کازان میں برکس اجلاس کے دوران ترک صدر رجب طیب ایردوان نے عالمی معاشی تعاون، مشرق وسطیٰ میں امن اور اسرائیل-فلسطین تنازع سمیت ترکیہ میں حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت پر گفتگو کی۔ انہوں نے برکس کو عالمی طاقتوں میں توازن کے لیے اہم قرار دیا اور کہا کہ ترکی عالمی امن کے فروغ اور ترقی پذیر ممالک کے مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہے۔
عالمی طاقتوں میں توازن اور ترقی پذیر ممالک کے تعاون کی ضرورت
صدر ایردوان نے برکس کو عالمی طاقتوں میں توازن پیدا کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی ترقی پذیر ممالک کے مسائل کے حل کے لیے برکس ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے ترکی کی جغرافیائی حیثیت پر زور دیا، جسے ایشیا اور یورپ کے درمیان پل کی مانند قرار دیا، اور اسے عالمی تعلقات کے فروغ میں کلیدی حیثیت دینے کا عندیہ دیا۔
متبادل مالیاتی نظام کی ضرورت: ڈالر پر انحصار کم کرنے کی اہمیت
ایردوان نے ترقی پذیر ممالک کے لیے متبادل مالیاتی نظام کی ضرورت پر بات کی، تاکہ عالمی تجارت میں ڈالر پر انحصار کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مختلف کرنسیوں کے استعمال سے برکس ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہتری لائی جا سکتی ہے اور مالیاتی پابندیوں کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں امن: فلسطین کے مسئلے کا حل لازمی
ایردوان نے اسرائیل-فلسطین تنازع کو خطے میں دیرپا امن کے قیام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔
انہوں نے اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کی وجہ قرار دیا۔
ایردوان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں اور انصاف کی بنیاد پر موقف اپنائیں۔
ترکیہ میں حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت
ترک صدر نے ترکیہ میں دہشت گرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اسے ملک کے استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کے تعاون سے سخت اقدامات کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ترکی پوری طرح پُرعزم ہے اور اس میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
ماحولیات، گرین انرجی اور ڈیجیٹل ترقی کے لیے تعاون
ایردوان نے ماحولیات کے تحفظ اور گرین انرجی کے منصوبوں میں برکس ممالک کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی برکس ممالک کے ساتھ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں اشتراک کے لیے تیار ہے تاکہ خطے کے ممالک ڈیجیٹل تبدیلی سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔
عالمی امن کے لیے ترکی کا کلیدی کردار
اپنے خطاب میں صدر ایردوان نے ترکی کی عالمی امن کے قیام میں ایک کلیدی کردار ادا کرنے کی خواہش کو ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی خطے کے استحکام اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک قابل اعتماد شراکت دار بننے کے لیے تیار ہے۔
