فلسطینی صدر محمود عباس نے قابض اسرائیلی انتظامیہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی پیشکش کی ہے، جو اس وقت مقبوضہ علاقوں میں بھڑکتی ہوئی جنگلاتی آگ پر قابو پانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
اگرچہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان سیاسی کشیدگی اور دہائیوں پر محیط تنازع جاری ہے، صدر عباس نے قدرتی آفات کے وقت انسانیت کے جذبے کو مقدم رکھنے پر زور دیا۔
فلسطینی سول ڈیفنس کی ٹیمیں ماضی میں بھی اسرائیل میں لگنے والی بڑی آگ کے موقع پر امداد کے لیے تیار رہی ہیں، جن میں 2010، 2016 اور 2021 کی آگ شامل ہیں، جب فلسطینی اہلکاروں نے زمینی سطح پر مدد فراہم کی تھی۔
صدر عباس کا یہ اقدام ایک بار پھر اس تلخ سیاسی تقسیم اور مشترکہ انسانی ذمہ داری کے درمیان فرق کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ اخلاقی اقدام تنازعے اور سرحدوں سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
اسرائیل میں آگ تیزی سے پھیل رہی ہے اور مقامی فائر بریگیڈز کی صلاحیتیں اس کا سامنا کرنے سے قاصر دکھائی دیتی ہیں۔ حالتِ جنگ میں بھی صدر عباس کی یہ پیشکش دنیا بھر میں ایک مثبت پیغام اور امن کی خواہش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
