اسلام آباد / ریاض — سعودی عرب نے پاکستان کے ساحلی شہر گوادر میں 10 ارب ڈالر مالیت کی آئل ریفائنری قائم کرنے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان توانائی اور اقتصادی تعاون کا سب سے بڑا سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
وزارتِ توانائی کے مطابق یہ ریفائنری سالانہ لاکھوں ٹن خام تیل کو پراسیس کرنے کی صلاحیت رکھے گی، جس سے نہ صرف پاکستان کی اندرونی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ خطے میں برآمدات کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق اس ریفائنری کی تعمیر سے پاکستان کی توانائی کے شعبے میں خود کفالت بڑھے گی، درآمدی بل کم ہوگا اور گوادر پورٹ کی اسٹریٹجک اہمیت میں مزید اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ سرمایہ کاری دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی اور وژن 2030 کے اہداف میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
اس منصوبے کو پاک–سعودی تعلقات میں ایک "گیم چینجر” قرار دیا جا رہا ہے، جس سے مقامی روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
