کورونا وائرس میں لاک ڈاون کی وجہ سے مچھلیوں کے شکار پر پابندی کے باعث مشرقی بحیرہ روم میں مچھلیوں کی آبادی بڑھ گئی ۔
مچھلیوں کی آبادی میں تیزی سے اضافے کے بعد ترک حکومت نے روایتی ماہی گیری کے سیزن کے آغاز کے موقع پر ماہی گیری سے پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ترکی کے سمندروں میں مچھلیوں کی آبادی وبائی مرض کورونا وائرس کے دوران ماہی گیری کی سرگرمیوں میں کمی اور لاک ڈاون کے باعث آلودگی میں کمی کی وجہ سے بڑھ گئی ہیں۔
2020 میں 15 اپریل کو شروع ہونے والے لاک ڈاون کی وجہ سے ماہی گیروں کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔ مگر امید کی جارہی ہے کہ یہ نیا سیزن ماہی گیروں کے لیے خو شیاں لے کر آئے گا۔
استنبول کے ایک ماہی گیر ابراہیم کا کہنا ہے کہ اس بات سے وہ بہت خوش ہیں کہ مچھلیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، اب اُنکا روکا ہوا کاروبار نئے سیزن میں دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
استنبول یونیورسٹی میں میری ٹائم کی فیکیلٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر سعادت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کے تحت ماہی گیری اور دوسرے کاروباروں میں کمی دیکھی گئی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ چاہے ایک طرف ماہی گیری کے کام میں کمی آئی ہے وہیں دوسری طرف قدرت نے اپنے آپ کو سنوارا بھی ہے ، مچھلیوں کی بڑھتی تعداد اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اکڈینیز یونیورسٹی میں میری ٹائم کی فیکیلٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر محمد کا کہنا ہے کہ قدرت اپنے آپ کو سنوارنے کا موقع خود ہی تلاش کر لیتی ہے۔ مچھلیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد قدرت کے صحت مند ہونے کی گواہی دیتی ہے۔