ترکی کے شہر استنبول میں نازی سے فرار ہونے والے معروف جرمن معمار اور شہری منصوبہ ساز برونو توت کا محل 95 ملین ترکش لیرا 12.8 ملین ڈالرز کے لیے فروخت کیا جا رہا ہے۔
یہ محل استنبول کی مہنگے ترین علاقے اور باسپورس کے سامنے واقع ہے ۔ جاپانی فن تعمیر کی طرز پر تعمیر شدہ یہ محل خود برونو نے ڈیزائن کیا تھا ۔ محل کا کل رقبہ تقریبا دو ایکڑ ہے۔ محل کا موجودہ مالک نامعلوم ہے۔
برونو نے 1932 میں نازیوں کے اقتدار میں آنے کے بعد جرمنی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ۔ پہلے برونو سوئٹزرلینڈ گئے اور پھر جاپان چلے گئے۔ بالآخر وہ 1936 میں مستقل طور پر ترکی منتقل ہوگئےاور انہیں استنبول میں اسٹیٹ اکیڈمی آف فائن آرٹس میں پروفیسر کی حیثیت سے نوکری کی پیش کش کی گئی۔
ترک یونیورسٹیوں خاص طور پر انقرہ یونیورسٹی میں نازی جرمنی میں ظلم و ستم سے فرار ہونے والے یہودی سائنسدانوں اور ماہرین تعلیم کو ملازمت دینے کی تاریخ ہے ۔
1930 میں ترکی نے اسی طرح 130 سے زائد اتعلیم دانوں کی یونیورسٹیوں میں تقرری کی ۔ ممتاز پروفیسر البرٹ ایکسٹن نے انقرہ یونیورسٹی میں شعبہ پیڈیاٹرک میڈیسن کی بنیاد رکھی۔ یونیورسٹی میں ملازمت کرنے والے ارنسٹ ریوٹر نے اربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ دریافت کرنے میں مدد کی ، جب کہ فریڈرک فالکے نے فیکلٹی آف زرعی انجینئرنگ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔