ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان "ترک ریاستوں کے 11ویں سربراہی اجلاس” میں شرکت کے لیے کرغیزستان پہنچے جہاں اُنہوں نے کرغیزستان صدر کی جانب سے اُن کا شاندار استقبال کیا گیا۔
کرغیزستان حکومت کی جانب سے صدر ایردوان کی گاڑی کو گھڑسوا ر مسلح گارڈ کے ہمراہ صدارتی محل پہنچایا گیا۔ صدارتی محل پہنچ کر کرغیزستان کے صدر جباروف کی جانب سے اُن کا شاندار استقبال کیا گیا اور کرغیز جمہوریہ کی مسلح افواج کے دستے نے اُنہیں سلامی پیش کی۔
استقبال میں کرغیز ستان کے قدیم جنگجو لباس میں ملبوس مسلح دستے نے بھی اُنہیں سلامی پیش کی۔
صدر ایردوان نے کرغیزستان کے صدر اوراعلیٰ حکام سے بھی وفود کے ہمراہ کئی اہم ملاقاتیں کیں، جِن میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں تاریخی اقدامات کیے گئے۔
دونوں ممالک کے درمیان 2011 سے قائم کردہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کر دیا گیا۔
صدر ایردوان نے کرغیزستان کے صدر جباروف کو ترکیہ میں تیار کردہ گاڑی ” ٹوگ” کا تحفہ دیا۔ جبکہ کرغیز صدر نے صدر ایردوان کو ایک اعلیٰ نسل کا گھوڑا تحفے میں پیش کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان سلامتی، توانائی، تعلیم ، صحت اور ثقافت جیسے اہم شعبوں میں 19 معاہدے طے پائے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
صدر ایردوان نے بشکیک میں موجودکرغیز-ترکیہ دوستی اسپتال کا افتتاح کیا اور کرغیز -ترکیہ یونیورسٹی کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی۔
صدر ایردوان نے تجارتی حجم کو 2 ارب ڈالر سے 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔دورے کے اختتام پر کرغز صدر جباروف نے صدر ایردوان کو "ماناس آرڈر” اعزاز سے نوازا جو کرغیزستان کا اعلیٰ قومی ایوارڈ ہے۔
